395

تاریخ میں پہلی مرتبہ دریائے سندھ کا رخ موڑ دیا گیا

تاریخ میں پہلی مرتبہ دریائے سندھ کا رخ موڑ دیا گیا، دریائے سندھ میں صدیوں سے بہتے پانی کا رخ اونچی اور سخت چٹانوں میں تعمیر کی گئی ٹنل کے ذریعے 1.33 کلومیٹر دور مقام پر پہنچا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہزاروں میگاواٹ سستی پن بجلی کی پیدوار کی صلاحیت والے داسو ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اہم سنگین میل عبور کر لیا گیا۔
داسو ڈیم سے چار ہزار 320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے دریائے سندھ میں صدیوں سے بہتا پانی کا رخ اونچی اور سخت چٹانوں میں تعمیر کی گئی ٹنل کے ذریعے 1.33 کلومیٹر دور مقام پر پہنچا دیا گیا۔
واپڈا کے ترجمان رانا عابد بیگ کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کا رخ اس کے قدرتی راستے سے موڑ کر 1.33 کلومیٹر طویل 20 کلومیٹر چوڑی اور 27 میٹر اونچی ٹنل کے ذریعے عارضی ڈیم میں منتقل کر دیا۔

گیا ترجمان کے مطابق 1.5 کلومیٹر کی دوسری ٹنل اپریل میں مکمل ہو گی۔ترجمان کے مطابق ضلع کوہستان میں زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا منصوبہ دو مرحلوں میں مکمل ہو گا پہلے مرحلے میں واپڈا 2160 میگاواٹ مکمل کر کے 2026 سے بجلی کی پیداوار شروع کرے جبکہ گی دوسرے مرحلے بھی اتنی ہی بجلی پیدا ہو سکے گی۔ترجمان کے مطابق دونوں مرحلے مکمل ہونے پر مجموعی طور پر 21 ارب یونٹ کے ساتھ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ملک کا سب سے بڑا پن بجلی منصوبہ ہو گا، اس منصوبے کی تکمیل سے 12 ارب کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم ہوگی۔
ترجمان نے دریا سندھ پانی رخ تبدیل کرنے کے عمل کو ڈیم کی تکمیل کے لیے سنگ میل قرار دیا۔دریائے سندھ کا پانی تقریبا دو کلومیٹر کے ٹنل سے گزار دینے کی کامیابی پر انجینئرز اور مزدوروں نے جھنڈے لہرا کر اپنی اجتماعی کوششوں پر خوشیاں منائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں